اذان سے قبل درود شریف







درود شریف
درود فارسی زبان کا لفظ ھے۔ جسکے معنی دعاکے ھیں۔ عربی میں اسے صلوۃ کہتے ھیں۔ یہ اگر اللہ کی طرف سے ھوتو رحمت۔۔ ۔۔۔ فرشتوں کی طرف سے ھوتو استغفار۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔ انسانوں کی طرف سے ھوتو دعا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حیوانوں کی طرف سے ھوتو تسبیح۔۔۔۔۔۔۔۔۔( فیروزاللغات فارسی)

" بیشک اللہ اور اسکے فرشتے درود بھیجتے ھیں اس نبی پر اس لیے اے ایمان والو تم بھی آپ صلّی اللہ علیہ وسلّم پر درود اور خوب سلام بھیجو۔"( سورۃ احزاب آیت نمبر 56)

اس آیت سے پتہ چلتا ھےکہ اللہ اور اسکے فرشتے بھی آپ صلّی اللہ علیہ وسلّم پر درود بھیجتے ھیں۔ اور ھمیں بھی درود اور سلام بھیجنے کا حکم فرماتے ھیں۔

ایک بار درود شریف پڑھنے سے دس نیکیاں ملتی ھیں۔ دس گناہ معاف ھوتے ھیں اور دس درجات بلند ھوتے ھیں۔
جب بھی مجلس میں بیٹھیں تو ایک بار لازمی درود شریف پڑھیں ۔
جمعہ کے دن بکثرت درود شریف پڑھناچاھييے۔
ھم کو صلوۃ اور سلام کاحکم دیا گیاھے۔ درود شریف مکمل وہ ھے جسمیں صلوۃ اور سلام دونوں ھوں۔ نماز میں درود ابراہیمی میں سلام نہیں ھےکیونکہ سلام پہلے التّحیات میں( السّلام علیک ایّھاالنّبی ) ھوچکا ھوتاھے۔ مگر نماز کے باہر وہ درود پڑھنے کی کوشش کرنی چاہیے جس میں درود اور سلام دونوں ھوں۔ کیونکہ ھمیں درود اور سلام کا حکم دیاگياھے۔

اذان سے قبل درود شریف

" ابو داؤد شریف میں حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ نے ایک عورت سے روایت کی ھےکہ مدینے میں میرا مکان بلندترین مکانوں میں سے تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ اذان سے قبل چند کلمات دعائیہ کہہ کر پھر اذان دیتے تھے۔وہ کلمات دعائيہ یہ ھیں۔
ترجمہ:" اے اللہ عزّوجل تحقیق میں تیری حمد کرتاھوں تجھ سے مدد چاہتاھوں، اس بات پرکہ اہل قریش آّپ کے دین کوقائم کریں۔
اس سے ثابت ھواکہ حضرت بلال رضی اللہ تعالی عنہ نماز سے پہلے دعا مانگاکرتے تھے۔ جبکہ درود اور صلاۃ کا مطلب بھی دعا ھے تو پھر دعا کوئ بھی ھو مانگی جاسکتی ھے۔ پھر وہ دعا کیوں نہ کریں جس کو اللہ اور اسکے فرشتے خود بھی کرتے ھیں اور ایمان والوں کوبھی کرنے کا حکم کرتے ھیں۔

حضرت ابی بن کعب رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ھےکہ میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم میں آپ پر درود پڑھتاھوں تو کتنا درود مقرر کروں؟ آپ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا جتنا چاھو۔۔۔۔ میں نے عرض کیا چہارم؟ فرمایا جتنا چاھو۔۔۔۔۔ اگر درود بڑھادو تو یہ تمہارے حق میں بہتر ھے۔۔۔۔ میں نے کہاکیاآدھا۔۔۔؟ فرمایا جتنا چاھو اگر درود بڑھادو تو یہ تمہارے لیے بہتر ھے۔۔۔ میں نے کہا میں سارا درود ہی پڑھوں گا۔۔۔۔ فرمایا۔۔۔ تب تمہارے غموں کو کافی ھوگا اور تمہارے گناہ مٹ جائیں گے۔"( ترمذی، مشکوۃ شریف)

ہر اس مجلس میں جس میں باربار حضور صلّی اللہ علیہ وسلّم کا نام آتاھو اس میں ایک بار درود شریف پڑھنا واجب ھے

حدیث شریف ھےکہ آپ صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایاکہ قیامت کے دن تین شخص عرش الہی کے سایہ میں ھونگے۔ جس دن اسکے سایہ کے بغیر اور کوئ سایہ نہیں ھوگا۔ صحابہ کرام رضی اللہ تعالی عنہم نے عرض کی یارسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم وہ خوش نصیب کون ھونگے؟ فرمایاکہ
پہلا وہ جس نے میرے کسی مصیبت زدہ امتی کی پریشانی دور کی۔
دوسرا وہ جس نے میری سنّت کو زندہ کیا۔
تیسرا وہ شخص جس نے مجھ پر درود پاک کی کثرت کی۔( القول البدیع ص 123، سعادۃ الدّارین ص 63)

حضرت عامر بن ربیعہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ھےکہ رسول اللہ صلّی اللہ علیہ وسلّم کو خطبہ دیتے ھوۓ دوران خطبہ فرماتے سنا، بندہ جب تک مجھ پر درود پاک پڑھتا رہتاھے اللہ تعالی کے فرشتے اس پر رحمتیں نازل کرتے رہتے ھیں۔ اب تمہاری مرضی ھےکہ تم مجھ پر درود پاک کم پڑھو یا زیادہ۔ (القول البدیع ص114)

نبی صلّی اللہ علیہ وآلہ وسلّم نے فرمایاکہ مجھ پر بلند آواز سے درود شریف پڑھنا نفاق کو دور کرتاھے۔( مکارم الاخلاق ص 116 مطبوعہ مصر

0 comments:

Post a Comment